نظام شمسی کے سیارے: زمینی اور گیسی اقسام کی تفصیل
ہمارے نظام شمسی میں کل 8 سیارے شامل ہیں۔ سورج کی طرف سے شمار کے پہلے 4 سیارے، یعنی عطارد، زہرہ، زمین، اور مریخ، زمینی نوعیت کے ہیں اور یہ چٹان، دھات، یا سلیکیٹ سے بنے ہوئے ہیں۔ ان سیاروں کی خصوصیات میں سخت سطح اور پتھریلی ساخت شامل ہے۔ ان کے بعد باقی 4 سیارے، مشتری، زحل (Saturn)، یورینس، اور نیپچون، گیسی اقسام کے ہیں اور نظام شمسی کے بیرونی حصے میں واقع ہیں۔
زحل (Saturn): پانی پر تیرنے والا واحد سیارہ
جب ہم بات کرتے ہیں ان سیاروں کی density (کثافت) کی تو ہمیں یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ گیسوں کی کثافت پانی سے کم ہوتی ہے، یعنی وہ زیادہ ہلکی ہوتی ہیں۔ اس اصول کے مطابق، ہمارے نظام شمسی کے گیسی سیارے پانی پر تیرنے کے قابل ہونے چاہیئں، مگر حقیقت میں یہ بات صرف ایک سیارے پر صادق آتی ہے۔ یہ سیارہ ہے زحل (Saturn)۔
زحل کی خاصیت یہ ہے کہ اس کی کثافت پانی سے کم ہے، جس کی وجہ سے وہ پانی پر تیر سکتا ہے۔ زحل کی اوسط کثافت 0.7 grams per cubic centimeter (گرام فی مکعب سینٹی میٹر) ہے، جبکہ پانی کی کثافت 1 گرام فی مکعب سینٹی میٹر ہے۔
زحل (Saturn) کی بنیادی خصوصیات
زحل (Saturn) اپنے rings (حلقوں) کے لیے مشہور ہے جو ملبے، چٹانوں، اور برفیلے ذرات سے بنے ہوتے ہیں۔ یہ حلقے زحل کے گرد ایک خوبصورت منظر تخلیق کرتے ہیں اور اس کی پہچان کا اہم عنصر ہیں۔ زحل کا بڑا حجم اور اس کی ہلکی کثافت اس کی انفرادیت کو مزید اجاگر کرتی ہے، اور یہی وجہ ہے کہ اگر نظام شمسی کے تمام سیارے ایک بڑے باتھ ٹب میں ڈالے جائیں تو 7 سیارے پانی میں ڈوب جائیں گے جبکہ زحل (Saturn) سطح پر تیرتا ہوا نظر آئے گا۔
زحل (Saturn) کے حلقوں کا راز
زحل کے حلقے اس کی اہم خصوصیت ہیں۔ یہ حلقے دراصل مختلف سائز کی چٹانوں اور برف کے ذرات پر مشتمل ہوتے ہیں، جو سیارے کے گرد گھومتے ہیں۔ ان rings کی بناوٹ اور ان کے مختلف رنگ زحل کی خوبصورتی کو بڑھاتے ہیں اور اس کے انوکھے منظر کو دنیا بھر میں مشہور بناتے ہیں۔
زحل (Saturn) کی یہ منفرد خصوصیات اس بات کا ثبوت ہیں کہ یہ سیارہ دیگر گیسی سیاروں سے کس طرح مختلف ہے، اور اس کی کثافت کی خاصیت اسے پانی پر تیرنے کی صلاحیت عطا کرتی ہے۔