چینی سائنس دانوں کا نیا کیموفلاج مٹیریل:
اطراف کے رنگ کے ساتھ ہم آہنگی
چین کے سائنس دانوں نے ایک نیا مٹیریل تیار کیا ہے جو اپنے اطراف کے ماحول کے مطابق رنگ تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ اس انقلابی مٹیریل کی مدد سے مستقبل میں ایسی اشیاء بنائی جا سکتی ہیں جو انسانی نظروں سے اوجھل ہو سکیں۔
قدرتی کیموفلاج سے متاثر جدت
قدرت میں کئی جاندار، جیسے گرگٹ اور آکٹوپس، اپنے اطراف میں گھل مل جانے کی منفرد صلاحیت رکھتے ہیں۔ ان کی اس خصوصیت سے متاثر ہو کر سائنس دانوں نے ایسے مٹیریلز بنانے کی کوشش کی جو مشینی طور پر یہ عمل دہرا سکیں۔ تاہم، انسانوں کے تیار کردہ کیموفلاج سسٹم پیچیدہ اور مہنگے ثابت ہوئے، کیونکہ وہ اطراف کی شناخت اور تبدیلی کے لیے متعدد برقی آلات پر انحصار کرتے ہیں۔
سیلف-اڈیپٹیو فوٹوکرومزم: ایک نئی راہ
حالیہ تحقیق میں سائنس دانوں نے ایک خاص مٹیریل متعارف کرایا ہے جو ‘سیلف-اڈیپٹیو فوٹوکرومزم’ (Self-Adaptive Photochromism یا SAP) کے اصول پر کام کرتا ہے۔ یہ مٹیریل مخصوص روشنی کی ویو لینتھ کے سامنے آنے پر اپنے مالیکیولز کی ترتیب بدل کر رنگ تبدیل کر لیتا ہے۔ اس عمل کی بدولت یہ قدرتی کیموفلاج کے قریب تر کارکردگی دکھاتا ہے۔
سادگی، قیمت، اور کارکردگی میں بہتری
پہلے کے کیموفلاج سسٹمز کو ان کی پیچیدگی، مشکل استعمال، اور زیادہ قیمت کے باعث تنقید کا سامنا تھا۔ مگر SAP مٹیریل ان مسائل سے آزاد ہے۔ یہ نہ صرف سادہ اور کم لاگت ہے بلکہ استعمال میں بھی آسان ہے، جو اسے تحقیق اور صنعتی استعمال کے لیے موزوں بناتا ہے۔
مستقبل کے امکانات
یہ نیا مٹیریل نہ صرف کیموفلاجنگ کے میدان میں ایک بڑی پیشرفت ہے بلکہ ایسی اشیاء کی تخلیق میں مددگار ثابت ہو سکتا ہے جو مختلف ماحول میں خود کو چھپا سکیں۔ یہ تحقیق ٹیکنالوجی اور سائنس کے شعبے میں نئے دروازے کھولنے کی جانب ایک اہم قدم ہے۔