پارلیمانی کمیٹی کی اہم تجویز، قیادت اور قوم یکجہتی کا مظاہرہ کر رہے ہیں امریکہ نے کشیدگی کم کرانے میں کردار ادا کیا، بھارتی وزیر خارجہ کا اعتراف بھارت مقبوضہ کشمیر کی آبادی بدلنے کی کوشش میں مصروف: ترجمان دفتر خارجہ

کیا حکومت عمران خان کے مطالبات مانے گی یا سول نافرمانی کا سامنا کرے گی؟

PTI Founder Imran Khan warned the government of the civil disobedience movement in coming days latest news updates.

عمران خان کی حکومت کو سول نافرمانی کی دھمکی

اسلام آباد: اہم مطالبات کی منظوری کا الٹی میٹم
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے حکومت کو تنبیہ کی ہے کہ اگر ان کے مطالبات تسلیم نہ کیے گئے تو وہ 14 دسمبر سے سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز کریں گے۔ یہ بیان پی ٹی آئی کے ‘کرو یا مرو’ احتجاج کے نتائج نہ ملنے کے بعد سامنے آیا، جس کا مقصد عمران خان کی رہائی اور پارٹی کے لیے عوامی حمایت حاصل کرنا تھا۔

عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنی پوسٹ میں اعلان کیا کہ انہوں نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کے لیے پانچ رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔ یہ کمیٹی دو اہم معاملات پر بات چیت کرے گی:
سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی۔
9 مئی 2023 کے مظاہروں اور 26 نومبر کے دوران پی ٹی آئی کارکنوں کے خلاف ہونے والے پرتشدد اقدامات کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن کا قیام۔

عدالتی کمیشن کے قیام کا مطالبہ
عمران خان نے زور دیا کہ 9 مئی کے مظاہروں اور پارٹی کارکنوں پر ہونے والے کریک ڈاؤن کی شفاف تحقیقات ضروری ہیں۔ ان کے مطابق، پی ٹی آئی کے حامیوں پر حکومت کے اقدامات انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی ہیں، جن کا نوٹس لینے کے لیے عدالتی کمیشن کا قیام ناگزیر ہے۔

عمران خان نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ کئی کارکن ابھی تک لاپتہ ہیں اور ان کے اہل خانہ شدید مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔ انہوں نے اس حوالے سے سپریم کورٹ، لاہور ہائی کورٹ اور اسلام آباد ہائی کورٹ سے رجوع کیا لیکن کوئی مؤثر کارروائی نہیں کی گئی۔

پشاور جلسہ اور سیاسی دباؤ بڑھانے کی حکمت عملی
عمران خان نے 13 دسمبر کو پشاور میں ایک بڑے جلسے کا اعلان کیا ہے جس میں وہ ان کارکنوں کو خراج عقیدت پیش کریں گے جو ان کے مطابق، اسلام آباد میں ہونے والے احتجاج کے دوران شہید ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ یہ جلسہ پارٹی کے اتحاد کو مضبوط کرنے اور حکومت پر دباؤ ڈالنے کے لیے ایک اہم موقع ہوگا۔

انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے اور عدالتی کمیشن کے قیام کو یقینی بنایا جائے، بصورت دیگر سول نافرمانی کی تحریک کا آغاز ہوگا۔ عمران خان نے اپنی پوسٹ میں واضح کیا کہ یہ تحریک پرامن ہوگی لیکن حکومت کے لیے ایک مضبوط پیغام ہوگا کہ عوامی حقوق کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔

:دوسروں کے ساتھ اشتراک کریں

مقبول پوسٹس

اشتہار

بلیک فرائیڈے

سماجی اشتراک

Facebook
Twitter
LinkedIn
Pinterest
WhatsApp

:متعلقہ مضامین