امریکی کانگریس کے 60 اراکین کا خط: عمران خان کی رہائی کا مطالبہ
امریکی ایوانِ نمائندگان کے 60 سے زائد اراکین نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائی کے لیے امریکی صدر جوبائیڈن کو خط لکھا ہے۔ اس خط میں اپیل کی گئی ہے کہ عمران خان سمیت دیگر سیاسی قیدیوں کی رہائی کی کوششیں کی جائیں اور انسانی حقوق کو پاکستانی پالیسی کا مرکزی نکتہ بنایا جائے۔
عمران خان کی حفاظت کے لیے امریکی اقدام کی درخواست
خط میں صدر بائیڈن سے کہا گیا ہے کہ امریکی سفارتخانے کے اہلکاروں کو جیل میں عمران خان سے ملاقات کرنے کی ہدایت دی جائے۔ امریکی رکن گریگ کیسار، جو اس خط کی قیادت کر رہے ہیں، نے بتایا کہ یہ مشترکہ مطالبہ عمران خان کی حفاظت اور رہائی کے لیے کیا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ عمران خان کو 2022 میں وزارتِ عظمیٰ سے ہٹائے جانے کے بعد متعدد مقدمات کا سامنا کرنا پڑا اور وہ اگست 2023 سے قید میں ہیں۔
پاکستان میں سیاسی صورتحال پر تحفظات
خط میں مزید کہا گیا کہ فروری 2023 کے انتخابات کے بعد سے پاکستان میں آمرانہ ماحول بنا ہوا ہے اور موجودہ نظام کو ’سویلین چہرے کے ساتھ فوجی حکمرانی‘ قرار دیا گیا ہے۔ امریکی اراکینِ کانگریس نے پاکستان میں سیاسی سرگرمیوں اور میڈیا پر بڑھتے ہوئے دباؤ اور انٹرنیٹ پر کریک ڈاؤن کی مذمت کی ہے۔
وائٹ ہاؤس اور پاکستانی حکومت کا ردعمل
تاحال وائٹ ہاؤس یا پاکستانی حکام کی جانب سے اس خط پر کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا ہے۔ اس دوران، پی ٹی آئی نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی اراکین کانگریس نے عمران خان کی رہائی کے لیے ایک اہم قدم اٹھایا ہے۔