علی امین گنڈا پور کا احتجاج کے حوالے سے مؤقف
خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے 4 اکتوبر کو اسلام آباد کے ڈی چوک پر ہونے والے احتجاج کے حوالے سے ایک اہم ویڈیو پیغام جاری کیا ہے۔ انہوں نے عوام کو باور کرایا ہے کہ احتجاج کے دوران چاہے جتنا بھی وقت درکار ہو، ہم ہر حال میں ڈی چوک پہنچیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے آئینی حقوق کے تحفظ اور قانون کی بالادستی کے لیے عوام کو بڑے پیمانے پر شرکت کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ لوگ خوف کے بُت توڑ کر حقیقی آزادی کی اس جنگ میں ہمارے ساتھ نکلیں۔
آئینی حقوق کے لیے جدوجہد
وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور نے اپنے پیغام میں زور دیا کہ ان کا مقصد عوام کو آئینی حقوق دلانا ہے، اور ان کی یہ جنگ تب تک جاری رہے گی جب تک ان کے حقوق انہیں واپس نہیں مل جاتے۔ انہوں نے وفاقی اور پنجاب حکومتوں پر سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ جتنا بھی جبر و تشدد کریں، ہم اپنے آئینی حقوق کی بحالی سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو چاہیے کہ وہ کسی بھی قسم کے خوف میں مبتلا ہوئے بغیر باہر نکلیں اور اس احتجاج کا حصہ بنیں۔
غیر قانونی اقدامات پر احتجاج
اپنے ویڈیو پیغام میں وزیر اعلیٰ نے حکومت کی جانب سے پرائیویٹ گاڑیوں کی پکڑ دھکڑ پر کڑی تنقید کی اور اسے غیر قانونی قرار دیا۔ انہوں نے خاص طور پر گاڑی مالکان کو خبردار کیا کہ وہ اپنی گاڑیاں موٹروے پر نہ لائیں، کیونکہ ان گاڑیوں کے پکڑے جانے کی صورت میں حکومت ذمہ دار نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی اور پنجاب حکومت غیر قانونی طریقے سے عوام کی گاڑیاں زبردستی قبضے میں لے رہی ہیں۔ مزید برآں، علی امین گنڈا پور نے احتجاج کے شیڈول کی بھی وضاحت کی کہ پشاور سے قافلہ صبح 10 بجے روانہ ہوگا، جبکہ صوابی سے قافلہ 11 بجے نکلے گا۔
احتجاج کی تفصیلات اور عوام سے اپیل
وزیر اعلیٰ نے عوام کو اس احتجاج میں بھرپور شرکت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ یہ احتجاج صرف خیبر پختونخوا کا نہیں، بلکہ پورے پاکستان کے عوام کے حقوق کی جنگ ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ آئین اور قانون کی حفاظت کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔