اسلام آباد: وزیراعظم شہباز شریف آج اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79ویں اجلاس سے خطاب کریں گے۔ اس موقع پر وہ کشمیر اور فلسطین کے تنازعات کے حل پر زور دیتے ہوئے عالمی برادری سے ان مسائل کے حل کے لیے اقدامات کی اپیل کریں گے۔
عالمی تنازعات اور معاشی اصلاحات پر زور
وزیراعظم شہباز شریف اپنے خطاب میں نہ صرف کشمیر اور فلسطین جیسے دیرینہ تنازعات پر پاکستان کا مؤقف پیش کریں گے بلکہ عالمی اقتصادی تعلقات میں مساوات اور مالیاتی ڈھانچوں میں اصلاحات کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالیں گے۔ ان کے خطاب میں موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز اور اسلاموفوبیا کے بڑھتے ہوئے رجحان کو بھی اجاگر کیا جائے گا۔
عالمی امن و سلامتی میں اقوام متحدہ کے کردار کی تعریف
وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ کے کردار کو عالمی امن، سلامتی اور خوشحالی کے فروغ میں اہم قرار دیتے ہوئے اس کی خدمات کی تعریف کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ عالمی امن کو درپیش خطرات اور علاقائی تنازعات پر بھی پاکستان کی رائے کا اظہار کریں گے۔
فلسطین اور کشمیر کے مسائل پر عالمی برادری کو متحرک کرنے کی کوشش
گزشتہ روز وزیراعظم نے سلامتی کونسل کے مباحثہ میں فلسطین کے مسئلے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کی غزہ میں جاری جارحیت روکنے کی ضرورت ہے، جس سے مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی بڑھ سکتی ہے۔ وزیراعظم نے اسرائیل پر پابندیوں کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی عوام کے خلاف جنگی جرائم پر اسرائیلی قیادت کو جوابدہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے جموں و کشمیر کے مسئلے پر بھی زور دیا اور کہا کہ اقوام متحدہ کو کشمیری عوام کے انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا نوٹس لیتے ہوئے مسئلہ کشمیر کے حل کی کوششیں تیز کرنی چاہئیں۔