سماعت سے انکار اور فائل کی منتقلی
لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس عابد حسین چٹھہ نے سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ کی بطور چیف جسٹس پاکستان تقرری کے نوٹیفکیشن کے اجراء کی درخواست کی سماعت کرنے سے گریز کیا ہے۔ انہوں نے اس معاملے کو چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ کے پاس منتقل کر دیا ہے۔ یہ اقدام وکیل ندیم شبلی کی طرف سے دائر کردہ درخواست کے تناظر میں کیا گیا۔
آئینی تقاضے اور سینئرٹی
درخواست میں بیان کیا گیا کہ آئین کے تحت چیف جسٹس پاکستان کی تعیناتی کے لیے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج کی قابلیت ضروری ہے، اور موجودہ وقت میں جسٹس منصور علی شاہ اس عہدے کے لیے موزوں ترین جج ہیں۔ درخواست گزار نے عدالت سے درخواست کی کہ حکومت کو نوٹیفکیشن جاری کرنے کا حکم دیا جائے۔
اعتراضات کا خاتمہ اور نئی ہدایت
یہ بات بھی اہم ہے کہ 23 ستمبر کو لاہور ہائی کورٹ نے جسٹس منصور علی شاہ کی چیف جسٹس کے طور پر تقرری کے نوٹیفکیشن کے اجراء کی درخواست پر موجود اعتراضات کو ختم کر دیا تھا۔ درخواست گزار نے عدالت میں کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر آصف زرداری نے اس تقرری کے حوالے سے تنازع پیدا کیا ہے۔ عدالت نے اس کے بعد درخواست کو سماعت کے لیے مقرر کرنے کا حکم دیا، جس سے واضح ہوتا ہے کہ معاملے کی اہمیت کو مدنظر رکھا گیا ہے۔