الیکشن کمیشن کے تاخیری حربے
خیبرپختونخوا کے مشیر اطلاعات، بیرسٹر سیف، نے حال ہی میں ایک بیان میں الیکشن کمیشن پر الزام عائد کیا ہے کہ وہ جان بوجھ کر تاخیری حربے استعمال کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن بار بار اجلاس بلا کر حقیقی مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہا ہے۔ ان کے مطابق، یہ ادارہ درحقیقت ایک جعلی حکومت کے ایما پر کام کر رہا ہے، جو کہ اپنے مقاصد کے حصول کے لیے ریاستی اداروں کی ساکھ کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
عدلیہ کے احکامات کی نافرمانی
بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ الیکشن کمیشن کو خاص نشستوں کے حوالے سے اعلیٰ عدلیہ کے حکم کی تعمیل کرنی چاہیے اور فوری طور پر نوٹیفکیشن جاری کرنا چاہیے۔ انہوں نے یہ بھی واضح کیا کہ الیکشن کمیشن کے سربراہ، سکندر سلطان راجا، اپنے تاخیری اقدامات کی وجہ سے توہین عدالت کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ ان کے مطابق، آئین کے آرٹیکل 6 کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، یہ اقدام ایک خطرناک مثال قائم کر رہا ہے۔
سیاسی دباؤ اور ریاستی اداروں کا مستقبل
بیرسٹر سیف نے یہ بھی بیان کیا کہ موجودہ حکومت نے ریاستی اداروں کو ایک سیاسی جماعت میں تبدیل کر دیا ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر یہ صورتحال جاری رہی تو ملک کے لیے اس کے سنگین نتائج برآمد ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ “فارم 47” کی حکومت نے ملک کے ہر ادارے کو تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے، اور یہ ریاستی اداروں کی ساکھ کے لیے ایک بڑا خطرہ ہے۔
یہ بیان درحقیقت اس بات کی عکاسی کرتا ہے کہ خیبرپختونخوا کی سیاسی صورتحال میں غیر یقینی اور تناؤ بڑھتا جا رہا ہے، جو کہ عوام کے لیے ایک لمحہ فکریہ ہے۔